Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تعمیر ہم نے کی تھی ہمیں نے گرا دیے

نشتر خانقاہی

تعمیر ہم نے کی تھی ہمیں نے گرا دیے

نشتر خانقاہی

تعمیر ہم نے کی تھی ہمیں نے گرا دیے

شب کو محل بنائے سویرے گرا دیے

کمزور جو ہوئے ہوں وہ رشتے کسے عزیز

پیلے پڑے تو شاخ نے پتے گرا دیے

اب تک ہماری عمر کا بچپن نہیں گیا

گھر سے چلے تھے جیب کے پیسے گرا دیے

پتھر سے دل کی آگ سنبھالی نہیں گئی

پہنچی ذرا سی چوٹ پتنگے گرا دیے

برسوں ہوئے تھے جن کی تہیں کھولتے ہوئے

اپنی نظر سے ہم نے وہ چہرے گرا دیے

شہر طرب میں رات ہوا تیز تھی بہت

کاندھوں سے مہ وشوں کے دوپٹے گرا دیے

تاب نظر کو حوصلہ ملنا ہی تھا کبھی

کیوں تم نے احتیاط میں پردے گرا دیے

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

تعمیر ہم نے کی تھی ہمیں نے گرا دیے نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے