Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات بھر سورج کے بن کر ہم سفر واپس ہوئے

ظفر مرادآبادی

رات بھر سورج کے بن کر ہم سفر واپس ہوئے

ظفر مرادآبادی

رات بھر سورج کے بن کر ہم سفر واپس ہوئے

شام بچھڑے ہم تو ہنگام سحر واپس ہوئے

جلوہ گاہ ذات سے کب خود نگر واپس ہوئے

اور اگر واپس ہوئے تو بے بصر واپس ہوئے

تھی ہمیں ملحوظ خاطر نیک نامی اس قدر

چوم کر نظروں سے ان کے بام و در واپس ہوئے

مژدہ پرواز عدم کا ہے کہ راحت کی نوید

دم لبوں پر ہے تو اپنے بال و پر واپس ہوئے

شوق منزل تھا کہاں مجھ سا کسی کا معتبر

دو قدم بھی چل نہ پائے ہم سفر واپس ہوئے

کارواں سے جو بھی بچھڑا گرد صحرا ہو گیا

ٹوٹ کر پتے کب اپنی شاخ پر واپس ہوئے

صبح دم لے کر چلی گھر سے تلاش روزگار

شام ہم رخ پر لیے گرد سفر واپس ہوئے

زندگی میں آئیں صبحیں اور شامیں بھی بہت

عہد رفتہ کے کہاں شام و سحر واپس ہوئے

آخرش بجھ ہی گیا ہے خوش گمانی کا چراغ

تم بچھڑ کر پھر کہاں امکان بھر واپس ہوئے

خوش گمانی کا بھرم رکھا نئی پہچان نے

پھر مرے نغموں میں ڈھل کر سیم بر واپس ہوئے

ہوش سے عاری رہی دیوانگی اپنی ظفرؔ

با خبر محفل میں رہ کر بے خبر واپس ہوئے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے