راہ وفا میں کوئی ہمیں جانتا نہ تھا
راہ وفا میں کوئی ہمیں جانتا نہ تھا
جب تک دیا ہمارے لہو کا جلا نہ تھا
یہ معجزہ ہمارے ہی طرز بیاں کا تھا
اس نے وہ سن لیا تھا جو ہم نے کہا نہ تھا
جب آشیانے جل گئے تب ہم نوا ہوئے
گلشن میں اس سے پہلے کوئی بولتا نہ تھا
تو خود ہی قطرہ قطرہ پگھلتا تھا روز و شب
شامل ترے زوال میں دست دعا نہ تھا
شدت کی دھوپ میں بھی نہ پگھلا مرا وجود
مجھ پر تمہاری زلفوں کا جب شامیانہ تھا
جگنو تھا کہکشاں تھا ستارہ تھا یا گہر
آنسو کسی کی آنکھ سے جب تک گرا نہ تھا
اخترؔ گناہ کرنے سے پھر روکتا تھا کون
میں کیسے مان لوں کہ وہاں پر خدا نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.