Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیش منظر جو تماشے تھے پس منظر بھی تھے

پی.پی سری واستو رند

پیش منظر جو تماشے تھے پس منظر بھی تھے

پی.پی سری واستو رند

پیش منظر جو تماشے تھے پس منظر بھی تھے

ہم ہی تھے مال غنیمت ہم ہی غارت گر بھی تھے

آستینوں میں چھپا کر سانپ بھی لائے تھے لوگ

شہر کی اس بھیڑ میں کچھ لوگ بازی گر بھی تھے

برف منظر دھول کے بادل ہوا کے قہقہے

جو کبھی دہلیز کے باہر تھے وہ اندر بھی تھے

آخر شب درد کی ٹوٹی ہوئی بیساکھیاں

آڑے ترچھے زاویے موسم کے چہرے پر بھی تھے

رات ہم نے جگنوؤں کی سب دکانیں بیچ دیں

صبح کو نیلام کرنے کے لیے کچھ گھر بھی تھے

کچھ بلا عنوان رشتے اجنبی سرگوشیاں

رتجگوں کے جشن میں زخموں کے سوداگر بھی تھے

شب پرستوں کے نگر میں بت پرستی ہی نہ تھی

وحشتیں تھیں سنگ مرمر بھی تھا کاری گر بھی تھے

اس خرابے میں نئے موسم کی سازش تھی تو رندؔ

لذت احساس کے لمحوں کے جلتے پر بھی تھے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

پی.پی سری واستو رند

پی.پی سری واستو رند

RECITATIONS

پی.پی سری واستو رند

پی.پی سری واستو رند,

00:00/00:00
پی.پی سری واستو رند

پیش منظر جو تماشے تھے پس منظر بھی تھے پی.پی سری واستو رند

مأخذ :
  • کتاب : zarb anaa (Pg. 19)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے