Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیڑوں سے بات چیت ذرا کر رہے ہیں ہم

ذوالفقار عادل

پیڑوں سے بات چیت ذرا کر رہے ہیں ہم

ذوالفقار عادل

پیڑوں سے بات چیت ذرا کر رہے ہیں ہم

نادیدہ دوستوں کا پتا کر رہے ہیں ہم

دل سے گزر رہا ہے کوئی ماتمی جلوس

اور اس کے راستے کو کھلا کر رہے ہیں ہم

اک ایسے شہر میں ہیں جہاں کچھ نہیں بچا

لیکن اک ایسے شہر میں کیا کر رہے ہیں ہم

پلکیں جھپک جھپک کے اڑاتے ہیں نیند کو

سوئے ہوؤں کا قرض ادا کر رہے ہیں ہم

کب سے کھڑے ہوئے ہیں کسی گھر کے سامنے

کب سے اک اور گھر کا پتا کر رہے ہیں ہم

اب تک کوئی بھی تیر ترازو نہیں ہوا

تبدیل اپنے دل کی جگہ کر رہے ہیں ہم

ہاتھوں کے ارتعاش میں باد مراد ہے

چلتی ہیں کشتیاں کہ دعا کر رہے ہیں ہم

واپس پلٹ رہے ہیں ازل کی تلاش میں

منسوخ آپ اپنا لکھا کر رہے ہیں ہم

عادلؔ سجے ہوئے ہیں سبھی خواب خوان پر

اور انتظار خلق خدا کر رہے ہیں ہم

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے