Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں نام و نشاں سائے کا لیکن یار بیٹھے ہیں

انجم رومانی

نہیں نام و نشاں سائے کا لیکن یار بیٹھے ہیں

انجم رومانی

نہیں نام و نشاں سائے کا لیکن یار بیٹھے ہیں

اگے شاید زمیں سے خود بہ خود دیوار بیٹھے ہیں

سوار کشتی امواج دل ہیں اور غافل ہیں

سمجھتے ہیں کہ ہم دریائے غم کے پار بیٹھے ہیں

اجاڑ ایسی نہ تھی دنیا ابھی کل تک یہ عالم تھا

یہاں دو چار بیٹھے ہیں وہاں دو چار بیٹھے ہیں

پھر آتی ہے اسی صحرا سے آواز جرس مجھ کو

جہاں مجنوں سے دیوانے بھی ہمت ہار بیٹھے ہیں

سمجھتے ہو جنہیں تم سنگ میل اے قافلے والو

سر رہ خستگان حسرت رفتار بیٹھے ہیں

یہ جتنے مسئلے ہیں مشغلے ہیں سب فراغت کے

نہ تم بیکار بیٹھے ہو نہ ہم بیکار بیٹھے ہیں

تمہیں انجمؔ کوئی اس سے توقع ہو تو ہو ورنہ

یہاں تو آدمی کی شکل سے بے زار بیٹھے ہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے