Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ منزلیں تھیں نہ کچھ دل میں تھا نہ سر میں تھا

راجیندر منچندا بانی

نہ منزلیں تھیں نہ کچھ دل میں تھا نہ سر میں تھا

راجیندر منچندا بانی

نہ منزلیں تھیں نہ کچھ دل میں تھا نہ سر میں تھا

عجب نظارۂ لا سمتیت نظر میں تھا

عتاب تھا کسی لمحے کا اک زمانے پر

کسی کو چین نہ باہر تھا اور نہ گھر میں تھا

چھپا کے لے گیا دنیا سے اپنے دل کے گھاؤ

کہ ایک شخص بہت طاق اس ہنر میں تھا

کسی کے لوٹنے کی جب صدا سنی تو کھلا

کہ میرے ساتھ کوئی اور بھی سفر میں تھا

کبھی میں آب کے تعمیر کردہ قصر میں ہوں

کبھی ہوا میں بنائے ہوئے سے گھر میں تھا

جھجک رہا تھا وہ کہنے سے کوئی بات ایسی

میں چپ کھڑا تھا کہ سب کچھ مری نظر میں تھا

یہی سمجھ کے اسے خود صدا نہ دی میں نے

وہ تیز گام کسی دور کے سفر میں تھا

کبھی ہوں تیری خموشی کے کٹتے ساحل پر

کبھی میں لوٹتی آواز کے بھنور میں تھا

ہماری آنکھ میں آ کر بنا اک اشک وہ رنگ

جو برگ سبز کے اندر نہ شاخ تر میں تھا

کوئی بھی گھر میں سمجھتا نہ تھا مرے دکھ سکھ

ایک اجنبی کی طرح میں خود اپنے گھر میں تھا

ابھی نہ برسے تھے بانیؔ گھرے ہوئے بادل

میں اڑتی خاک کی مانند رہ گزر میں تھا

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

نہ منزلیں تھیں نہ کچھ دل میں تھا نہ سر میں تھا نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے