نہ جانے کیا ہوئے اطراف دیکھنے والے
نہ جانے کیا ہوئے اطراف دیکھنے والے
تمام شہر کو شفاف دیکھنے والے
گرفت کا کوئی پہلو نظر نہیں آتا
ملول ہیں مرے اوصاف دیکھنے والے
سوائے راکھ کوئی چیز بھی نہ ہاتھ آئی
کہ ہم تھے ورثۂ اسلاف دیکھنے والے
ہمیشہ بند ہی رکھتے ہیں ظاہری آنکھیں
یہ تیرگی میں بہت صاف دیکھنے والے
محبتوں کا کوئی تجربہ نہیں رکھتے
ہر ایک سانس کا اسراف دیکھنے والے
اب اس کے بعد ہی منظر ہے سنگ باری کا
سنبھل کے بارش الطاف دیکھنے والے
گنوائے بیٹھے ہیں آنکھوں کی روشنی شاہدؔ
جہاں پناہ کا انصاف دیکھنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.