Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے یقین دلا حالت گماں سے نکال

جیم جاذل

مجھے یقین دلا حالت گماں سے نکال

جیم جاذل

MORE BYجیم جاذل

    مجھے یقین دلا حالت گماں سے نکال

    غم حیات کو بڑھتے ہوئے زیاں سے نکال

    پھر اس کے بعد جہاں تو کہے گزاروں گا

    بس ایک بار ذرا کرب جسم و جاں سے نکال

    میں عین اپنے ہدف پر لگوں گا، شرط لگا

    ذرا سا کھینچ مجھے اور پھر کماں سے نکال

    میں اپنے جسم کے اندر نہ دفن ہو جاؤں

    مجھے وجود کے گرتے ہوئے مکاں سے نکال

    میں ایک شعلۂ بدمست ہی سہی لیکن

    میں جل رہا ہوں مجھے میرے درمیاں سے نکال

    اے ڈالیوں پہ نئے پھل اگانے والی دعا

    مرے شجر کو بھی اس حالت خزاں سے نکال

    بلا رہی ہے تجھے بھی ہوس کی شہزادی

    تو اپنے آپ کو اس لمحۂ رواں سے نکال

    جسے بہشت میں آدم نے چکھ لیا تھا اطیبؔ

    میں کھا رہا ہوں وہی پھل، مجھے یہاں سے نکال

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے