میں یوں جہاں کے خواب سے تنہا گزر گیا
میں یوں جہاں کے خواب سے تنہا گزر گیا
جیسے کہ ایک دشت سے دریا گزر گیا
یوں جگمگا اٹھا ہے تری یاد سے وجود
جیسے لہو سے کوئی ستارہ گزر گیا
گزرا مرے قریب سے وہ اس ادا کے ساتھ
رستے کو چھو کے جس طرح رستہ گزر گیا
منظر میں گھل گئے ہیں دھنک کے تمام رنگ
بے رنگ آئنے سے وہ لمحہ گزر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.