Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں چاہتا ہوں کہ دل میں ترا خیال نہ ہو

جواد شیخ

میں چاہتا ہوں کہ دل میں ترا خیال نہ ہو

جواد شیخ

میں چاہتا ہوں کہ دل میں ترا خیال نہ ہو

عجب نہیں کہ مری زندگی وبال نہ ہو

میں چاہتا ہوں تو یک دم ہی چھوڑ جائے مجھے

یہ ہر گھڑی ترے جانے کا احتمال نہ ہو

میں چاہتا ہوں محبت پہ اب کی بار آئے

زوال ایسا کہ جس کو کبھی زوال نہ ہو

میں چاہتا ہوں محبت سرے سے مٹ جائے

میں چاہتا ہوں اسے سوچنا محال نہ ہو

میں چاہتا ہوں محبت مجھے فنا کر دے

فنا بھی ایسا کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو

میں چاہتا ہوں محبت مرا وہ حال کرے

کہ خواب میں بھی دوبارہ کبھی مجال نہ ہو

میں چاہتا ہوں کہ اتنا ہی ربط رہ جائے

وہ یاد آئے مگر بھولنا محال نہ ہو

میں چاہتا ہوں مری آنکھیں نوچ لی جائیں

ترا خیال کسی طور پائمال نہ ہو

میں چاہتا ہوں کہ میں زخم زخم ہو جاؤں

اور اس طرح کہ کبھی خوف اندمال نہ ہو

مری مثال ہو سب کی نگاہ میں جوادؔ

میں چاہتا ہوں کسی اور کا یہ حال نہ ہو

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے