میں ابھی سے کس طرح ان کو بے وفا کہوں
میں ابھی سے کس طرح ان کو بے وفا کہوں
منزلوں کی بات ہے راستے میں کیا کہوں
حسن بے حجاب پر کوئی پردہ ڈال لو
تم اسے صنم کہو میں اسے خدا کہوں
اے حریص مے کدہ خون زندگی نہ پی
تو شراب اگر پیے تجھ کو پارسا کہوں
گیسوئے سیاہ کی یہ حسیں درازیاں
رات کیوں کہوں انہیں رات کی دعا کہوں
ترجمان راز ہوں یہ بھی کام ہے مرا
اس لب خموش نے مجھ سے جو کہا کہوں
غیر میرا حال غم پوچھتے رہے مگر
دوستوں کی بات ہے دشمنوں سے کیا کہوں
امتحان شوق ہے ایسی عاشقی نشورؔ
دل کا کوئی حال ہو ان کو دل ربا کہوں
- کتاب : Sawad-e-manzil (Pg. 241)
- Author : Nushoor Wahedi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd, Delhi (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.