Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مے خانہ پر کالے بادل جب گھر گھر کر آتے ہیں

عاجز ماتوی

مے خانہ پر کالے بادل جب گھر گھر کر آتے ہیں

عاجز ماتوی

مے خانہ پر کالے بادل جب گھر گھر کر آتے ہیں

ہم بھی آنکھوں کے پیمانے بھر بھر کر چھلکاتے ہیں

میں جن کو اپنا کہتا ہوں کب وہ مرے کام آتے ہیں

یہ سارا سنسار ہے سپنا سب جھوٹے رشتے ناطے ہیں

تنہائی کے بوجھل لمحے ہم اس طرح بتاتے ہیں

دل ہم کو دیتا ہے تسلی ہم دل کو سمجھاتے ہیں

جیون کی گتھی کا سلجھنا کام ہے اک نا ممکن سا

گرہیں پڑتی ہی جاتی ہیں ہم جتنا سلجھاتے ہیں

ان کی قسمت میں جلنا ہے کون ان سے کہتا ہے جلیں

پروانے دیپک پر آ کر اپنے آپ جل جاتے ہیں

جیون بیتا لیکن اب تک میں نہ سمجھ پایا یہ بھید

بیتے دنوں کی یاد آتے ہی آنسو کیوں بھر آتے ہیں

وہ جب اپنا سر ڈھکتے ہیں کھل جاتے ہیں ان کے پیر

جو اپنی چادر سے زیادہ پیر اپنے پھیلاتے ہیں

ہوتا ہے محسوس یہ عاجزؔ شاید اس نے دستک دی

تیز ہوا کے جھونکے جب دروازے سے ٹکراتے ہیں

مأخذ :
  • کتاب : mahbas-e-gham (Pg. 35)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے