Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسے خبر تھی کہ اس کو بھی ٹوٹ جانا تھا

سرفراز نواز

کسے خبر تھی کہ اس کو بھی ٹوٹ جانا تھا

سرفراز نواز

کسے خبر تھی کہ اس کو بھی ٹوٹ جانا تھا

ہمارا آپ سے رشتہ بہت پرانا تھا

ہم اپنے شہر سے ہو کر اداس آئے تھے

تمہارے شہر سے ہو کر اداس جانا تھا

صدا لگائی مگر کوئی بھی نہیں پلٹا

ہر ایک شخص نہ جانے کہاں روانہ تھا

یوں چپ ہوا کہ پھر آنکھیں ہی ڈبڈبا اٹھیں

نہ جانے اس کو ابھی اور کیا بتانا تھا

کسے پڑی تھی مرا حال پوچھتا مجھ سے

مجھے تو رسم نبھانی تھی مسکرانا تھا

بھنک نہ جانے یہ کیسے لگی ہواؤں کو

کہ مجھ کو راہ گزر پر دیا جلانا تھا

چھپی تھی اس میں ہی تمہید بھی جدائی کی

ہمارا آپ سے ملنا تو اک بہانہ تھا

تجھے خبر ہی نہیں میرے جیتنے والے

ترے لئے تو ہمیشہ ہی ہار جانا تھا

نگاہ شوق سے یوں غیر کو ترا تکنا

نوازؔ اور نہیں کچھ مجھے ستانا تھا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے