Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کدھر جاؤں کہیں رستا نہیں ہے

بمل کرشن اشک

کدھر جاؤں کہیں رستا نہیں ہے

بمل کرشن اشک

کدھر جاؤں کہیں رستا نہیں ہے

کہاں ڈوبوں کہ دل دریا نہیں ہے

ادھر بادل کبھی برسا نہیں ہے

جہاں تک شاخ ہے پتہ نہیں ہے

اسے چھت پر کھڑے دیکھا تھا میں نے

کہ جس کے گھر کا دروازہ نہیں ہے

وہی ہے گھونسلہ چمنی کے پیچھے

مگر چڑیوں کا وہ جوڑا نہیں ہے

بدن کے لوچ تک آزاد ہے وہ

اسے تہذیب نے باندھا نہیں ہے

ترے ہونٹوں کو چھو دیکھوں تو کہیو

مرے ہونٹوں میں کیا ایسا نہیں ہے

بدن ڈھانپے ہوئے پھرتا ہوں یعنی

ہوس کے نام پر دھاگا نہیں ہے

سبھی انساں فرشتے ہو گئے ہیں

کسی دیوار میں سایہ نہیں ہے

میں اس درجہ معزز ہو گیا ہوں

وہ میرے سامنے ہنستا نہیں ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے