Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاک میں مجھ کو مری جان ملا رکھا ہے

فضل حسین صابر

خاک میں مجھ کو مری جان ملا رکھا ہے

فضل حسین صابر

خاک میں مجھ کو مری جان ملا رکھا ہے

کیا میں آنسو ہوں جو نظروں سے گرا رکھا ہے

اک تمہیں کو نہیں بے چین بنا رکھا ہے

عرش بھی تو مرے نالوں سے ہلا رکھا ہے

سوزش ہجر نے اک سیم بدن کے مجھ کو

ایسا پھونکا ہے کہ اکسیر بنا رکھا ہے

اک پری وش کی عنایت نے زمانے میں مجھے

وقت کا اپنے سلیمان بنا رکھا ہے

اپنے سایہ سے بھڑک کر کہا اس شوخ نے یوں

مرے اللہ کسے ساتھ لگا رکھا ہے

دل تو دیتا ہوں مری جان مگر غم ہے یہی

میرے ارمانوں نے گھر اس میں بنا رکھا ہے

دل کے طالب جو ہوا کرتے ہیں عاشق سے حسیں

تو انہیں حسن نے یہ کام سکھا رکھا ہے

سامنے آتے ہوئے کس لیے شرماتے ہو

جب مری آنکھ میں گھر تم نے بنا رکھا ہے

مفت دل کو مرے اے برق وش الفت ہے تری

مضطرب صورت سیماب بنا رکھا ہے

تیری دز دیدہ نگاہیں یہ پتہ دیتی ہیں

کہ انہیں چوروں نے دل میرا چرا رکھا ہے

مال چوری کا نہیں جب تو بتا دو مجھ کو

تم نے کس چیز کو مٹھی میں دبا رکھا ہے

تم نے کیوں دل میں جگہ دی ہے بتوں کو صابرؔ

تم نے کیوں کعبہ کو بت خانہ بنا رکھا ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے