Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کئی کوٹھے چڑھے گا وہ کئی زینوں سے اترے گا

زبیر رضوی

کئی کوٹھے چڑھے گا وہ کئی زینوں سے اترے گا

زبیر رضوی

کئی کوٹھے چڑھے گا وہ کئی زینوں سے اترے گا

بدن کی آگ لے کر شب گئے پھر گھر کو لوٹے گا

گزرتی شب کے ہونٹوں پر کوئی بے ساختہ بوسہ

پھر اس کے بعد تو سورج بڑی تیزی سے چمکے گا

ہماری بستیوں پر دور تک امڈا ہوا بادل

ہوا کا رخ اگر بدلا تو صحراؤں پہ برسے گا

غضب کی دھار تھی اک سائباں ثابت نہ رہ پایا

ہمیں یہ زعم تھا بارش میں اپنا سر نہ بھیگے گا

میں اس محفل کی روشن ساعتوں کو چھوڑ کر گم ہوں

اب اتنی رات کو دروازہ اپنا کون کھولے گا

مرے چاروں طرف پھیلی ہے حرف و صوت کی دنیا

تمہارا اس طرح ملنا کہانی بن کے پھیلے گا

پرانے لوگ دریاؤں میں نیکی ڈال آتے تھے

ہمارے دور کا انسان نیکی کر کے چیخے گا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے