Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی کبھی چپ ہو جانے کی خواہش ہوتی ہے

خالد عبادی

کبھی کبھی چپ ہو جانے کی خواہش ہوتی ہے

خالد عبادی

کبھی کبھی چپ ہو جانے کی خواہش ہوتی ہے

ایسے میں جب تیر ستم کی بارش ہوتی ہے

حال ہمارا سننے والے جانے کیا سوچیں

یوں بھی کیسی کیسی ذہنی کاوش ہوتی ہے

دیواروں پر کیا لکھا ہے پڑھ کے بتلاؤ

کیا ایسی باتوں پر یارو نالش ہوتی ہے

ہم اس کی تعمیل میں دیوانے بن جاتے ہیں

دل ایسے ناداں کی جب فرمائش ہوتی ہے

دنیا سے اک روز ہماری بات ہوئی چھپ کر

سو بے چاری کی اب تک فہمائش ہوتی ہے

ایک ہی چھت کے نیچے چاروں وحشی کیا بیٹھے

داناؤں نے سمجھا کوئی سازش ہوتی ہے

یوں بھی ہم کو شاعر واعر کہلانا کب تھا

شعروں میں بھی اپنے جھوٹی دانش ہوتی ہے

مأخذ :
  • کتاب : khush ahjaar (Pg. 47)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے