جسے لکھ لکھ کے خود بھی رو پڑا ہوں
جسے لکھ لکھ کے خود بھی رو پڑا ہوں
میں اپنی روح کا وہ مرثیہ ہوں
مری تنہائیوں کو کون سمجھے
میں سایہ ہوں مگر خود سے جدا ہوں
سمجھتا ہوں نوا کی شعلگی کو
سکوت حرف سے لمس آشنا ہوں
کسی سے کیا ملوں اپنا سمجھ کر
میں اپنے واسطے بھی نارسا ہوں
کوئی سورج ہے فن کا تو مجھے کیا
میں اپنی روشنی میں سوچتا ہوں
مرا صحرا ہے میری خود شناسی
میں اپنی خامشی میں گونجتا ہوں
مجھے یہ جستجو رکھتی ہے حیراں
کہ میں صہبا ہوں یا صہبا نما ہوں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 580)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.