Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدھر بھی دیکھیے اک راستہ بنا ہوا ہے

شاہد ذکی

جدھر بھی دیکھیے اک راستہ بنا ہوا ہے

شاہد ذکی

جدھر بھی دیکھیے اک راستہ بنا ہوا ہے

سفر ہمارے لیے مسئلہ بنا ہوا ہے

میں سر بہ سجدہ سکوں میں نہیں سفر میں ہوں

جبیں پہ داغ نہیں آبلہ بنا ہوا ہے

میں کیا کروں مرا گوشہ نشین ہونا بھی

پڑوسیوں کے لیے واقعہ بنا ہوا ہے

مگر میں عشق میں پرہیز سے بندھا ہوا ہوں

ترا وجود تو خوش ذائقہ بنا ہوا ہے

بریدہ شاخیں ہیں یا شمع ہائے گل شدہ ہیں

خمیدہ پیڑ ہے یا مقبرہ بنا ہوا ہے

مرے گنہ در و دیوار سے جھلک رہے ہیں

مکان میرے لیے آئینہ بنا ہوا ہے

شعوری کوششیں منظر بگاڑ دیتی ہیں

وہی بھلا ہے جو بے ساختہ بنا ہوا ہے

کسی دعا کے لیے ہاتھ اٹھے ہوئے شاہدؔ

کسی دیے کے لیے طاقچہ بنا ہوا ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے