Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب منڈیروں پہ پرندوں کی کمک جاری تھی

حماد نیازی

جب منڈیروں پہ پرندوں کی کمک جاری تھی

حماد نیازی

جب منڈیروں پہ پرندوں کی کمک جاری تھی

لفظ تھے لفظوں میں احساس کی سرداری تھی

اب جو لوٹا ہوں تو پہچان نہیں ہوتی ہے

کہاں دیوار تھی دیوار میں الماری تھی

وہ حویلی بھی سہیلی تھی پہیلی جیسی

جس کی اینٹوں میں مرے خواب تھے خودداری تھی

آخری بار میں کب اس سے ملا یاد نہیں

بس یہی یاد ہے اک شام بہت بھاری تھی

پوچھتا پھرتا ہوں گلیوں میں کوئی ہے کوئی ہے

یہ وہ گلیاں ہیں جہاں لوگ تھے سرشاری تھی

پیڑ تھے چند مکانوں میں زمانوں جیسے

جن کی چھاؤں میں مری روح کی لو جاری تھی

کیا بھلے دن تھے ہمیں کھیل تھا ہنسنا رونا

سانس لینا بھی ہمیں جیسے اداکاری تھی

بس کوئی خواب تھا اور خواب کے پس منظر میں

باغ تھا پھول تھے خوشبو کی نموداری تھی

ہم نے دیکھا تھا اسے اجلے دنوں میں حمادؔ

جن دنوں نیند تھی اور نیند میں بیداری تھی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے