Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کو پہلی بار خط لکھا تو دل دھڑکا بہت

منظر بھوپالی

اس کو پہلی بار خط لکھا تو دل دھڑکا بہت

منظر بھوپالی

اس کو پہلی بار خط لکھا تو دل دھڑکا بہت

کیا جواب آئے گا کیسے آئے گا ڈر تھا بہت

جان دے دیں گے اگر دنیا نے روکا راستہ

اور کوئی حل نہ نکلا ہم نے تو سوچا بہت

اب سمجھ لیتے ہیں میٹھے لفظ کی کڑواہٹیں

ہو گیا ہے زندگی کا تجربہ تھوڑا بہت

سوچ لو پہلے ہمارے ہاتھ میں پھر ہاتھ دو

عشق والوں کے لئے ہیں آگ کے دریا بہت

وہ تھی آنگن میں پڑوسی کے میں گھر کی چھت پہ تھا

دوریوں نے آج بھی دونوں کو تڑپایا بہت

اس سے پہلے تو کبھی احساس ہوتا ہی نہ تھا

تجھ سے مل کر سوچتے ہیں رو لئے تنہا بہت

آنکھ ہوتی تو نظر آ جاتے چھالے پاؤں کے

سچ کو کیا دیکھے گا اپنا شہر ہے اندھا بہت

مأخذ :
  • کتاب : Zindagi (Pg. 119)
  • Author : Manzar Bhopali
  • مطبع : Nasir Publicans, Urdu Bazar Krachi (P.K.) (1993)
  • اشاعت : 1993

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے