اک پری کے ساتھ موجوں پر ٹہلتا رات کو
اک پری کے ساتھ موجوں پر ٹہلتا رات کو
اب بھی یہ قدرت کہاں ہے آدمی کی ذات کو
جن کا سارا جسم ہوتا ہے ہماری ہی طرح
پھول کچھ ایسے بھی کھلتے ہیں ہمیشہ رات کو
ایک اک کر کے سبھی کپڑے بدن سے گر چکے
صبح پھر ہم یہ کفن پنہائیں گے جذبات کو
پیچھے پیچھے رات تھی تاروں کا اک لشکر لئے
ریل کی پٹری پہ سورج چل رہا تھا رات کو
آب و خاک و باد میں بھی لہر وہ آ جائے ہے
سرخ کر دیتی ہے دم بھر میں جو پیلی دھات کو
صبح بستر بند ہے جس میں لپٹ جاتے ہیں ہم
اک سفر کے بعد پھر کھلتے ہیں آدھی رات کو
سر پہ سورج کے ہمارے پیار کا سایہ رہے
مامتا کا جسم مانگے زندگی کی بات کو
- کتاب : Ikayee (Pg. 86)
- Author : Bashir Badar
- مطبع : M.R. Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.