Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک بار اپنا ظرف نظر دیکھ لیجئے

عاجز ماتوی

اک بار اپنا ظرف نظر دیکھ لیجئے

عاجز ماتوی

اک بار اپنا ظرف نظر دیکھ لیجئے

پھر چاہے جس کے عیب و ہنر دیکھ لیجئے

کیا جانے کس مقام پہ کس شے کی ہو طلب

چلنے سے پہلے زاد سفر دیکھ لیجئے

ہو جائے گا خود آپ کو احساس بے رخی

گر آپ میرا زخم جگر دیکھ لیجئے

سب کی طرف ہے آپ کی چشم نوازشات

کاش ایک بار آپ ادھر دیکھ لیجئے

تارے میں توڑ لاؤں گا آکاش سے مگر

شفقت سے آپ بازو و پر دیکھ لیجئے

جمہوریت کا درس اگر چاہتے ہیں آپ

کوئی بھی سایہ دار شجر دیکھ لیجئے

ہو جائے گی حقیقت شمس و قمر عیاں

ان کو نگاہ بھر کے اگر دیکھ لیجئے

یہ برق حادثات بھی کیا ظلم ڈھائے گی

اٹھنے لگے گلوں سے شرر دیکھ لیجئے

عاجزؔ چلی ہیں ایسی تعصب کی آندھیاں

اجڑے ہوئے نگر کے نگر دیکھ لیجئے

مأخذ :
  • کتاب : Mahbis-e-Gham (Pg. 43)
  • Author : Aajiz Matavi
  • مطبع : Aajiz Matavi (2001)
  • اشاعت : 2001

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے