Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک انوکھی رسم کو زندہ رکھا ہے

طاہر عظیم

اک انوکھی رسم کو زندہ رکھا ہے

طاہر عظیم

اک انوکھی رسم کو زندہ رکھا ہے

خون ہی نے خون کو پسپا رکھا ہے

اب جنون خود نمائی میں تو ہم نے

وحشتوں کا اک دریچہ وا رکھا ہے

شہر کیسے اب حقیقت آشنا ہو

آگہی پر ذات کا پہرہ رکھا ہے

تیرگی کی کیا عجب ترکیب ہے یہ

اب ہوا کے دوش پر دیوا رکھا ہے

تم چراغوں کو بجھانے پر تلے ہو

ہم نے سورج کو بھی اب اپنا رکھا ہے

تم ہمارے خون کی قیمت نہ پوچھو

اس میں اپنے ظرف کا عرصہ رکھا ہے

شہر کی اس بھیڑ میں چل تو رہا ہوں

ذہن میں پر گاؤں کا نقشہ رکھا ہے

یہ عظیمؔ اپنا کمال ظرف ہے جو

دشمنوں کے عیب پر پردہ رکھا ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے