Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے سامنے کچھ ذکر غیروں کا اگر ہوگا

آغا اکبرآبادی

ہمارے سامنے کچھ ذکر غیروں کا اگر ہوگا

آغا اکبرآبادی

ہمارے سامنے کچھ ذکر غیروں کا اگر ہوگا

بشر ہیں ہم بھی صاحب دیکھیے ناحق کا شر ہوگا

نہ مڑ کر تو نے دیکھا اور نہ میں تڑپا نہ خنجر

نہ دل ہووے گا تیرا سا نہ میرا سا جگر ہوگا

میں کچھ مجنوں نہیں ہوں جو کہ صحرا کو چلا جاؤں

تمہارے در سے سر پھوڑوں گا سودا بھی اگر ہوگا

چمن میں لائی ہوگی تو صبا مشاطگی کر کے

جو گل سے آگے لپٹا ہے کسی بلبل کا پر ہوگا

تری کا بھی وہی مالک ہے جو مالک ہے خشکی کا

مددگار اپنا ہر مشکل میں شاہ بحر و بر ہوگا

تصور زلف کا گر چھوڑ دوں مژگاں کا کھٹکا ہے

جو سر کے درد سے فرصت ملی درد جگر ہوگا

طبیبو تم عبث آئے میں کشتہ ہوں فرنگن کا

مری تدبیر کرنے کو مقرر ڈاکٹر ہوگا

کسی کو کوستے کیوں ہو دعا اپنے لیے مانگو

تمہارا فائدہ کیا ہے جو دشمن کا ضرر ہوگا

مزا آئے گا دیوانوں کی باتوں میں پری زادو

جو آغاؔ کا کسی دن دشت مجنوں میں گزر ہوگا

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے