Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم حیات مٹانا ہے رو کے دیکھتے ہیں

سلیم صدیقی

غم حیات مٹانا ہے رو کے دیکھتے ہیں

سلیم صدیقی

غم حیات مٹانا ہے رو کے دیکھتے ہیں

لہو کا داغ لہو سے ہی دھو کے دیکھتے ہیں

عطش کی نیند بہت بڑھ گئی ہے آنکھوں میں

چلو فرات کی باہوں میں سو کے دیکھتے ہیں

ہمیں ہمارے علاوہ بھی جانتا ہے کوئی

وراثتوں کی یہ پہچان کھو کے دیکھتے ہیں

تمام عمر بہت روئے زندگی کے لئے

اب اپنی لاش پہ کچھ دیر رو کے دیکھتے ہیں

عجیب لوگ ہیں لاشوں میں زندگی کے نشاں

ہر ایک جسم میں نیزہ چبھو کے دیکھتے ہیں

اس آرزو میں بدن ہو گیا ہے زخم آلود

کہ ایک رات گلابوں پہ سو کے دیکھتے ہیں

ہم آدمی کی طرح جی رہے ہیں صدیوں سے

چلو سلیمؔ اب انسان ہو کے دیکھتے ہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے