Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گاؤں سے گزرے گا اور مٹی کے گھر لے جائے گا

جمنا پرشاد راہیؔ

گاؤں سے گزرے گا اور مٹی کے گھر لے جائے گا

جمنا پرشاد راہیؔ

گاؤں سے گزرے گا اور مٹی کے گھر لے جائے گا

ایک دن دریا سبھی دیوار و در لے جائے گا

گھر کی تنہائی میں یوں محسوس ہوتا ہے مجھے

جیسے کوئی مجھ کو مجھ سے چھین کر لے جائے گا

کون دے گا اس کو میری تہ نشینی کا پتا

کون میرے ڈوب جانے کی خبر لے جائے گا

آئینے ویراں نگاہی کا سبب بن جائیں گے

خود پسندی کا جنوں تاب نظر لے جائے گا

صبح کے سینے سے پھوٹے گی شعاع مہر نو

سب اندھیرے رات کے دست سحر لے جائے گا

جذبۂ جہد مسلسل ہے بنائے زندگی

یہ گیا تو سارا جینے کا ہنر لے جائے گا

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

گاؤں سے گزرے گا اور مٹی کے گھر لے جائے گا نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے