Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چند لمحوں کو سہی تھا ساتھ میں رہنا بہت

عتیق الہ آبادی

چند لمحوں کو سہی تھا ساتھ میں رہنا بہت

عتیق الہ آبادی

چند لمحوں کو سہی تھا ساتھ میں رہنا بہت

ایک بس تیرے نہ ہونے سے ہے سناٹا بہت

ضبط کا سورج بھی آخر شام کو ڈھل ہی گیا

غم کا بادل بن کے آنسو رات بھر برسا بہت

دشمنوں کو کوئی بھی موقع نہ ملنے پائے گا

دوستوں نے ہی مرے بارے میں ہے لکھا بہت

میں کھرا اترا نہیں تیرے تقاضے پر کبھی

زندگی اے زندگی تجھ سے ہوں شرمندہ بہت

بس انا کے بوجھ نے نظریں مری اٹھنے نہ دیں

اس کی جانب دیکھنے کو جی مرا چاہا بہت

میں نے پوچھا یہ بتا مجھ سے بچھڑنے کا تجھے

کچھ قلق ہوتا ہے کیا اس نے کہا تھوڑا بہت

گھر ہمارا پھونک کر کل اک پڑوسی اے عتیقؔ

دو گھڑی تو ہنس لیا پھر بعد میں رویا بہت

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے