چاندنی کا رقص دریا پر نہیں دیکھا گیا
چاندنی کا رقص دریا پر نہیں دیکھا گیا
آپ یاد آئے تو یہ منظر نہیں دیکھا گیا
آپ کے جاتے ہی ہم کو لگ گئی آوارگی
آپ کے جاتے ہی ہم سے گھر نہیں دیکھا گیا
اپنی ساری کج کلاہی داستاں ہو کر رہی
عشق جب مذہب کیا تو سر نہیں دیکھا گیا
پھول کو مٹی میں ملتا دیکھ کر مٹی ہوئے
ہم سے کوئی پھول مٹی پر نہیں دیکھا گیا
جسم کے اندر سفر میں روح تک پہنچے مگر
روح کے باہر رہے اندر نہیں دیکھا گیا
جس گدا نے آپ کے در پر صدا دی ایک بار
اس گدا کو پھر کسی در پر نہیں دیکھا گیا
آپ کو پتھر لگے جاویدؔ جی دیکھا ہے یہ
آپ کے ہاتھوں میں گو پتھر نہیں دیکھا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.