Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس ایک رات مرے گھر میں چاند اترا تھا

محمد اظہار الحق

بس ایک رات مرے گھر میں چاند اترا تھا

محمد اظہار الحق

بس ایک رات مرے گھر میں چاند اترا تھا

پھر اس کے بعد وہی میں وہی اندھیرا تھا

صبا کا نرم سا جھونکا تھا یا بگولا تھا

وہ کیا تھا جس نے مجھے مدتوں رلایا تھا

عجب اٹھان لیے تھا وہ غیرت شمشاد

تباہ حال دلوں کا کہاں ٹھکانہ تھا

اندھیری شام تھی بادل برس نہ پائے تھے

وہ میرے پاس نہ تھا اور میں کھل کے رویا تھا

زمیں میں دفن مجھے کر گیا ہے جیتے جی

تو کیا میں اس کے لیے قیمتی خزینہ تھا

جھلس جھلس کے میں انجام کار ڈوب گیا

وہ تھا سراب مگر پانیوں سا گہرا تھا

نشاں کہیں بھی نہ تھے اس کی انگلیوں کے مگر

میں گھر کی دیکھ کے ایک ایک چیز رویا تھا

جلے تو ساتھ جلیں گی یہ جھاڑیاں اظہارؔ

کسی کے شہر میں تو درد یوں نہ بٹتا تھا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے