بدن کو خاک کیا اور لہو کو آب کیا
بدن کو خاک کیا اور لہو کو آب کیا
پھر اس کے بعد مرتب نیا نصاب کیا
تھکن سمیٹ کے صدیوں کی جب گرے خود پر
تجھے خود اپنے ہی اندر سے بازیاب کیا
پھر اس کے بعد ترے عشق کو لگایا گلے
ہر ایک سانس کو اپنے لیے عذاب کیا
اگر وجود میں آ کر اسے نہ ملنا تھا
ہمیں کیوں بھیج کے اس دہر میں خراب کیا
اسی نے چاند کے پہلو میں اک چراغ رکھا
اسی نے دشت کے ذروں کو آفتاب کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.