Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عذاب یہ بھی کسی اور پر نہیں آیا

افتخار عارف

عذاب یہ بھی کسی اور پر نہیں آیا

افتخار عارف

عذاب یہ بھی کسی اور پر نہیں آیا

کہ ایک عمر چلے اور گھر نہیں آیا

اس ایک خواب کی حسرت میں جل بجھیں آنکھیں

وہ ایک خواب کہ اب تک نظر نہیں آیا

کریں تو کس سے کریں نا رسائیوں کا گلہ

سفر تمام ہوا ہم سفر نہیں آیا

دلوں کی بات بدن کی زباں سے کہہ دیتے

یہ چاہتے تھے مگر دل ادھر نہیں آیا

عجیب ہی تھا مرے دور گمرہی کا رفیق

بچھڑ گیا تو کبھی لوٹ کر نہیں آیا

حریم لفظ و معانی سے نسبتیں بھی رہیں

مگر سلیقۂ عرض ہنر نہیں آیا

RECITATIONS

افتخار عارف

افتخار عارف,

نعمان شوق

نعمان شوق,

افتخار عارف

عذاب یہ بھی کسی اور پر نہیں آیا افتخار عارف

نعمان شوق

عذاب یہ بھی کسی اور پر نہیں آیا نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے