Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عبث ہے راز کو پانے کی جستجو کیا ہے (ردیف .. ')

عبد الاحد ساز

عبث ہے راز کو پانے کی جستجو کیا ہے (ردیف .. ')

عبد الاحد ساز

عبث ہے راز کو پانے کی جستجو کیا ہے

یہ چاک دل ہے اسے حاجت رفو کیا ہے

یہ آئنے ہیں کہ ہم چہرہ لشکروں کی صفیں

یہ عکس عکس کوئی صورت عدو کیا ہے

مشابہت کے یہ دھوکے مماثلت کے فریب

مرا تضاد لیے مجھ سا ہو بہ ہو کیا ہے

میں ایک حلقۂ بے سمت اپنے مرکز پر

یہ شش جہات ہیں کیسے یہ چار سو کیا ہے

یہ لحم و خوں کے کنائے یہ ذہن کے اسلوب

مرے وجود کا پیرایۂ نمو کیا ہے

یہ آسماں سے رگ جاں تک ایک سرگوشی

سکوت شب کا یہ انداز گفتگو کیا ہے

یہ رہ گزار نفس تنگنائے مایوسی

مگر یہ وسعت دامان آرزو کیا ہے

حصار جسم و طلسم قبا عزیز مگر

نکل بھی آؤ مری جاں کبھو کبھو کیا ہے

خیال کیا ہے جو الفاظ تک نہ پہنچے سازؔ

جب آنکھ سے ہی نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے

مأخذ :
  • کتاب : khamoshi bol uthi hai (Pg. 108)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے