Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب تک جو جی چکا ہوں جنم گن رہا ہوں میں

سرفراز آرش

اب تک جو جی چکا ہوں جنم گن رہا ہوں میں

سرفراز آرش

اب تک جو جی چکا ہوں جنم گن رہا ہوں میں

دنیا سمجھ رہی ہے کہ غم گن رہا ہوں میں

متروک راستے میں لگا سنگ میل ہوں

بھٹکے ہوئے کے سیدھے قدم گن رہا ہوں میں

ٹیبل سے گر کے رات کو ٹوٹا ہے اک گلاس

بتی جلا کے اپنی رقم گن رہا ہوں میں

تعداد جاننا ہے کہ کتنے مرے ہیں آج

جو چل نہیں سکے ہیں وہ بم گن رہا ہوں میں

اس کی طرف گیا ہوں گھڑی دیکھتا ہوا

اب واپسی پہ اپنے قدم گن رہا ہوں میں

انگلی پہ گن رہا ہوں سبھی دوستوں کے نام

لیکن تمہارے نام پہ ہم گن رہا ہوں میں

میں سنتری ہوں عورتوں کی جیل کا حضور

دو چار قیدی اس لیے کم گن رہا ہوں میں

آرشؔ صراحی دار سی گردن کے سحر میں

زمزم سی گفتگو کو بھی رم گن رہا ہوں میں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے