Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عالم میں اگر عشق کا بازار نہ ہوتا

اشرف علی فغاں

عالم میں اگر عشق کا بازار نہ ہوتا

اشرف علی فغاں

MORE BYاشرف علی فغاں

    عالم میں اگر عشق کا بازار نہ ہوتا

    کوئی کسی بندہ کا خریدار نہ ہوتا

    ہستی کی خرابی نظر آتی جو عدم میں

    اس خواب سے ہرگز کوئی بیدار نہ ہوتا

    کہتا ہے تجھے خاک نہ دوں غیر اذیت

    یہ دل میں اگر تھی تو مرا یار نہ ہوتا

    معلوم کسے تھی یہ تری خانہ خرابی

    میں جانتا ایسا تو گرفتار نہ ہوتا

    عالم کو جلاتی ہے تری گرمی مجلس

    مرتے ہم اگر سایۂ دیوار نہ ہوتا

    اے شیخ اگر کفر سے اسلام جدا ہے

    پس چاہیے تسبیح میں زنار نہ ہوتا

    ظالم مرے حاسد کی تو شادی تھی اسی میں

    یعنی مجھے در تک بھی ترے بار نہ ہوتا

    دیتے تری مجلس میں اگر راہ فغاںؔ کو

    اس شخص سے ہرگز کوئی بے زار نہ ہوتا

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    عالم میں اگر عشق کا بازار نہ ہوتا فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے