Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئینے سے پردا کر کے دیکھا جائے

بھارت بھوشن پنت

آئینے سے پردا کر کے دیکھا جائے

بھارت بھوشن پنت

آئینے سے پردا کر کے دیکھا جائے

خود کو اتنا تنہا کر کے دیکھا جائے

ہم بھی تو دیکھیں ہم کتنے سچے ہیں

خود سے بھی اک وعدہ کر کے دیکھا جائے

دیواروں کو چھوٹا کرنا مشکل ہے

اپنے قد کو اونچا کر کے دیکھا جائے

راتوں میں اک سورج بھی دکھ جائے گا

ہر منظر کو الٹا کر کے دیکھا جائے

دریا نے بھی ترسایا ہے پیاسوں کو

دریا کو بھی پیاسا کر کے دیکھا جائے

اب آنکھوں سے اور نہ دیکھا جائے گا

اب آنکھوں کو اندھا کر کے دیکھا جائے

یہ سپنے تو بالکل سچے لگتے ہیں

ان سپنوں کو سچا کر کے دیکھا جائے

گھر سے نکل کر جاتا ہوں میں روز کہاں

اک دن اپنا پیچھا کر کے دیکھا جائے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے