- کتاب فہرست 152485
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1473
خطوط496 تحریکات166 ناول2677 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی7
- اشاریہ4
- اشعار59
- دیوان1197
- دوہا49
- رزمیہ86
- شرح136
- گیت42
- غزل634
- حمد27
- مزاحیہ33
- انتخاب1239
- کہہ مکرنی7
- کلیات573
- ماہیہ12
- مجموعہ3560
- مرثیہ288
- مثنوی573
- مسدس27
- نعت358
- نظم880
- دیگر25
- پہیلی14
- قصیدہ121
- قوالی8
- قطعہ41
- رباعی205
- مخمس18
- ریختی15
- باقیات24
- سلام24
- سہرا5
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی17
- ترجمہ76
- واسوخت22
تمام
تعارف
ای-کتاب107
شعر197
غزل180
ٹاپ ٢٠ شاعری 20
قصہ5
آڈیو 45
ویڈیو 79
تصویری شاعری 37
بلاگ5
نعت1
قطعہ2
داغؔ دہلوی
اشعار 197
ملاتے ہو اسی کو خاک میں جو دل سے ملتا ہے
مری جاں چاہنے والا بڑی مشکل سے ملتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وفا کریں گے نباہیں گے بات مانیں گے
تمہیں بھی یاد ہے کچھ یہ کلام کس کا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
غزل 180
قصہ 5
نعت 1
قطعہ 2
کتاب 123
تصویری شاعری 37
تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا وہ قتل کر کے مجھے ہر کسی سے پوچھتے ہیں یہ کام کس نے کیا ہے یہ کام کس کا تھا وفا کریں_گے نباہیں_گے بات مانیں_گے تمہیں بھی یاد ہے کچھ یہ کلام کس کا تھا رہا نہ دل میں وہ بے_درد اور درد رہا مقیم کون ہوا ہے مقام کس کا تھا نہ پوچھ_گچھ تھی کسی کی وہاں نہ آؤ_بھگت تمہاری بزم میں کل اہتمام کس کا تھا تمام بزم جسے سن کے رہ گئی مشتاق کہو وہ تذکرۂ_ناتمام کس کا تھا ہمارے خط کے تو پرزے کئے پڑھا بھی نہیں سنا جو تو نے بہ_دل وہ پیام کس کا تھا اٹھائی کیوں نہ قیامت عدو کے کوچے میں لحاظ آپ کو وقت_خرام کس کا تھا گزر گیا وہ زمانہ کہوں تو کس سے کہوں خیال دل کو مرے صبح و شام کس کا تھا ہمیں تو حضرت_واعظ کی ضد نے پلوائی یہاں ارادۂ_شرب_مدام کس کا تھا اگرچہ دیکھنے والے ترے ہزاروں تھے تباہ_حال بہت زیر_بام کس کا تھا وہ کون تھا کہ تمہیں جس نے بے_وفا جانا خیال_خام یہ سودائے_خام کس کا تھا انہیں صفات سے ہوتا ہے آدمی مشہور جو لطف عام وہ کرتے یہ نام کس کا تھا ہر اک سے کہتے ہیں کیا داغؔ بے_وفا نکلا یہ پوچھے ان سے کوئی وہ غلام کس کا تھا
لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے رنج بھی ایسے اٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے جو زمانے کے ستم ہیں وہ زمانہ جانے تو نے دل اتنے ستائے ہیں کہ جی جانتا ہے تم نہیں جانتے اب تک یہ تمہارے انداز وہ مرے دل میں سمائے ہیں کہ جی جانتا ہے انہیں قدموں نے تمہارے انہیں قدموں کی قسم خاک میں اتنے ملائے ہیں کہ جی جانتا ہے دوستی میں تری در_پردہ ہمارے دشمن اس قدر اپنے پرائے ہیں کہ جی جانتا ہے
ویڈیو 79
This video is playing from YouTubeویڈیو کا زمرہ
دیگر
آڈیو 45
آپ کا اعتبار کون کرے
تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا
ساز یہ کینہ_ساز کیا جانیں
متعلقہ مصنفین
join rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
GET YOUR FREE PASS
-
ادب اطفال1473
-