تمام
تعارف
غزل53
شعر44
ای-کتاب23
ٹاپ ٢٠ شاعری 20
تصویری شاعری 14
آڈیو 51
ویڈیو 28
بلاگ2
لوری1
گیت6
فلمی گیت10
مجروح سلطانپوری
غزل 53
اشعار 44
میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ایسے ہنس ہنس کے نہ دیکھا کرو سب کی جانب
لوگ ایسی ہی اداؤں پہ فدا ہوتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی ہم دم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہا
ہم کسی کے نہ رہے کوئی ہمارا نہ رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دیکھ زنداں سے پرے رنگ چمن جوش بہار
رقص کرنا ہے تو پھر پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
لوری 1
گیت 6
فلمی گیت 10
کتاب 23
تصویری شاعری 14
ہم ہیں راہی پیار کے ہم سے کچھ نہ بولئے جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے درد بھی ہمیں قبول چین بھی ہمیں قبول ہم نے ہر طرح کے پھول ہار میں پرو لیے دھوپ تھی نصیب میں دھوپ میں لیا ہے دم چاندنی ملی تو ہم چاندنی میں سو لیے دل کا آسرا لیے ہم تو بس یوں_ہی جیے اک قدم پہ ہنس لیے اک قدم پہ رو لیے راہ میں پڑے ہیں ہم کب سے آپ کی قسم دیکھیے تو کم سے کم بولئے نہ بولئے
ویڈیو 28
This video is playing from YouTube