ساحر دہلوی
غزل 32
اشعار 23
پابندئ احکام شریعت ہے وہاں فرض
رندوں کو رخ ساقی و ساغر ہوئے مخصوص
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
عیاں علیمؔ سے ہے جسم و جان کا الحاق
مکیں مکاں میں نہ ہوتا تو لا مکاں ہوتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
نقش قدم ہیں راہ میں فرہاد و قیس کے
اے عشق کھینچ کر مجھے لایا ادھر کہاں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کیا شوق کا عالم تھا کہ ہاتھوں سے اڑا خط
دل تھام کے اس شوخ کو لکھنے جو لگا خط
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہم گدائے در مے خانہ ہیں اے پیر مغاں
کام اپنا ترے صدقہ میں چلا لیتے ہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے