Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Sagheer Siddiqui's Photo'

احمد صغیر صدیقی

1938 | کراچی, پاکستان

احمد صغیر صدیقی

غزل 5

 

اشعار 26

زخم اتنے ہیں بدن پر کہ کہیں درد نہیں

ہم بھی پتھراؤ میں پتھر کے ہوئے جاتے ہیں

  • شیئر کیجیے

یہ کیا کم ہے عمامہ باندھ کر نکلے نہیں ہم

اب اس سے بھی سوا ایمان داری کون کرتا

  • شیئر کیجیے

کب سے میں سفر میں ہوں مگر یہ نہیں معلوم

آنے میں لگا ہوں کہ میں جانے میں لگا ہوں

  • شیئر کیجیے

سنتا ہے یہاں کون سمجھتا ہے یہاں کون

یہ شغل سخن وقت گزاری کے لیے ہے

  • شیئر کیجیے

تھے یہاں سارے عمل رد عمل کے محتاج

زندگی بھی ہمیں درکار تھی مرنے کے لیے

  • شیئر کیجیے

"کراچی" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے