زمیں پہ چل نہ سکا آسمان سے بھی گیا
زمیں پہ چل نہ سکا آسمان سے بھی گیا
کٹا کے پر کو پرندہ اڑان سے بھی گیا
کسی کے ہاتھ سے نکلا ہوا وہ تیر ہوں جو
ہدف کو چھو نہ سکا اور کمان سے بھی گیا
بھلا دیا تو بھلانے کی انتہا کر دی
وہ شخص اب مرے وہم و گمان سے بھی گیا
تباہ کر گئی پکے مکان کی خواہش
میں اپنے گاؤں کے کچے مکان سے بھی گیا
پرائی آگ میں کودا تو کیا ملا شاہدؔ
اسے بچا نہ سکا اپنی جان سے بھی گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.