Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ سہہ سکوں گا غم ذات گو اکیلا میں

انور شعور

نہ سہہ سکوں گا غم ذات گو اکیلا میں

انور شعور

نہ سہہ سکوں گا غم ذات گو اکیلا میں

کہاں تک اور کسی پر کروں بھروسا میں

ہنر وہ ہے کہ جیوں چاند بن کر آنکھوں میں

رہوں دلوں میں قیامت کی طرح برپا میں

وہ رنگ رنگ کے چھینٹے پڑے کہ اس کے بعد

کبھی نہ پھر نئے کپڑے پہن کے نکلا میں

نہ صرف یہ کہ زمانہ ہی مجھ پہ ہنستا ہے

بنا ہوا ہوں خود اپنے لیے تماشا میں

مجھے سمیٹنے آیا بھی تھا کوئی جس وقت

دیار و دشت و دمن میں بکھر رہا تھا میں

یہ کس طرح کی محبت تھی کیسا رشتہ تھا

کہ ہجر نے نہ رلایا اسے نہ تڑپا میں

پڑا رہوں نہ قفس میں تو کیا کروں آخر

کہ دیکھتا ہوں بہت دور تک دھندلکا میں

بہت ملول ہوں اے صورت آشنا تجھ سے

کہ تیرے سامنے کیوں آ گیا سراپا میں

یہی نہیں کہ تجھی کو نہ تھی امید ایسی

مجھے بھی علم نہیں تھا کہ یہ کروں گا میں

میں خاک ہی سے بنا تھا تو کاش یوں بنتا

کہ اس کے ہاتھ سے گرتے ہی ٹوٹ جاتا میں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے