کچھ فائدے بھی ہوتے ہیں اجڑے مکان کے
کچھ فائدے بھی ہوتے ہیں اجڑے مکان کے
الفاظ اس میں گونجتے ہیں رفتگان کے
اے چاند اس میں تیری بھی سازش ضرور ہے
تارے کدھر گئے ہیں مرے آسمان کے
اڑ جائے گا یقین کے پنجرے کو توڑ کر
تھوڑے سے پر نکلنے دو وہم و گمان کے
غزلیں مری بچا لو برے وقت کے لیے
الفاظ بیچ ڈالنا مجھ بے زبان کے
کربل کی ریت دیکھ کے اتنے تھے مطمئن
جیسے کہ منتظر ہوں اسی امتحان کے
اک بار میرے لفظوں کو پڑھ کر زبان سے
کردار زندہ کر دو مری داستان کے
اتنا اثر تو رکھتی ہے ماں کی دعا علیؔ
دیکھے ہیں میں نے کھلتے کواڑ آسمان کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.