Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا

احمد ندیم قاسمی

کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا

احمد ندیم قاسمی

MORE BYاحمد ندیم قاسمی

    کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا

    میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا

    تیرا در چھوڑ کے میں اور کدھر جاؤں گا

    گھر میں گھر جاؤں گا صحرا میں بکھر جاؤں گا

    تیرے پہلو سے جو اٹھوں گا تو مشکل یہ ہے

    صرف اک شخص کو پاؤں گا جدھر جاؤں گا

    اب ترے شہر میں آؤں گا مسافر کی طرح

    سایۂ ابر کی مانند گزر جاؤں گا

    تیرا پیمان وفا راہ کی دیوار بنا

    ورنہ سوچا تھا کہ جب چاہوں گا مر جاؤں گا

    چارہ سازوں سے الگ ہے مرا معیار کہ میں

    زخم کھاؤں گا تو کچھ اور سنور جاؤں گا

    اب تو خورشید کو گزرے ہوئے صدیاں گزریں

    اب اسے ڈھونڈنے میں تا بہ سحر جاؤں گا

    زندگی شمع کی مانند جلاتا ہوں ندیمؔ

    بجھ تو جاؤں گا مگر صبح تو کر جاؤں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے