ہر اک جھونکا نکیلا ہو گیا ہے
فضا کا رنگ نیلا ہو گیا ہے
ابھی دو چار ہی بوندیں گریں ہیں
مگر موسم نشیلا ہو گیا ہے
کریں کیا دل اسی کو مانگتا ہے
یہ سالا بھی ہٹیلا ہو گیا ہے
خبر کیا تھی کہ نیکی بانجھ ہوگی
بدی کا تو قبیلہ ہو گیا ہے
خدا رکھے جوانی آ گئی ہے
گنہ بانکا سجیلا ہو گیا ہے
نہ جانے چھت پہ کیا دیکھا تھا علویؔ
بچارا چاند پیلا ہو ہے
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 83)
- Author :محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.