دیکھنے والا کوئی ملے تو دل کے داغ دکھاؤں

خلیل الرحمن اعظمی

دیکھنے والا کوئی ملے تو دل کے داغ دکھاؤں

خلیل الرحمن اعظمی

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    دیکھنے والا کوئی ملے تو دل کے داغ دکھاؤں

    یہ نگری اندھوں کی نگری کس کو کیا سمجھاؤں

    نام نہیں ہے کوئی کسی کا روپ نہیں ہے کوئی

    میں کس کا سایہ ہوں کس کے سائے سے ٹکراؤں

    سستے داموں بیچ رہے ہیں اپنے آپ کو لوگ

    میں کیا اپنا مول بتاؤں کیا کہہ کر چلاؤں

    اپنے سپید و سیہ کا مالک ایک طرح سے میں بھی ہوں

    دن میں سمیٹوں اپنے آپ کو رات میں پھر بکھراؤں

    اپنے ہوں یا غیر ہوں سب کے اندر سے ہے ایک سا حال

    کس کس کے میں بھید چھپاؤں کس کی ہنسی اڑاؤں

    پیاسی بستی پیاسا جنگل پیاسی چڑیا پیاسا پیار

    میں بھٹکا آوارہ بادل کس کی پیاس بجھاؤں

    مأخذ :
    • کتاب : zindgi ai zindgii (Pg. 25)
    • Author : khalilurrahman azmi
    • مطبع : uttar pardesh urdu akadmi lacknow (1983)
    • اشاعت : 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے