نہ کر کس پر زبردستی نہ کس کا دل دکھانا ہے
نہ کر کس پر زبردستی نہ کس کا دل دوکھانا ہے
یتی کیا مال پرستی خدا کوں موں دیکھانا ہے
تکبر کے جو مسند پر غروری کا جو تکیہ دھر
رہا کیا بیٹھ غفلت کر تجھے دنیا تھے جانا ہے
نکر توں مردم آزاری تجھے مرنا ہے سوں ساری
عذاباں قبر ہے بھاری تجھے بھی واں سمانا ہے
کفن سے کھول مکھ تیرا لگا کر لیا ہے تربت سیں
کریں سب مل دفن تجکوں دنیا کا کیا بہانا ہے
اجل جس وقت آوے گا مرے گا کن عذابوں سیں
اندہارے گور میں تجکوں دنیا کا کیا بہانا ہے
پوچھے منکر نیکر تجکوں نہ نکلے جواب تجھ مکھ سیں
اوسے دہشت کے لرزے سیں زباں تب لٹ پٹانا ہے
خدا قاضی جو ہوے گا محمد پیشوا ہو کر
تیری نیکی بدی دونوں ترازو میں تولانا ہے
ہوجاوے خاک گل در گل رہے ماتی سوں ماتی مل
نکو لیوے نام کئی یک تل کیں اخر زمانا ہے
قبر میں رکھ تجھے جیوں کوں چلے سب چھوڑ کر گھر کوں
کہ یارب تم نکو چھورو جو یو بے کس بے زبانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.