aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو شاعری کے ساتھ یہ خصوصیت رہی ہے کہ ہر زمانہ کے شاعروں کو کسی نہ کسی دستاویز میں جمع کیا جاتا رہا ہے ۔اردو کے ابتدائی عہد میں تذکرہ نگاروں نے یہ کام انجام دیا کہ انہوں نے اپنی وسعت بھر شاعروں کو اپنے تذکرے میں مختصر خصوصیت کلام کے ساتھ جمع کیا پھر تاریخ نگاروں نے اس کام کو انجام دیا لیکن تاریخ نگاروں کے یہاں یہ وسعت نہیں تھی کہ وہ ہر شاعرکوشامل کرتے بلکہ ان کے یہاں تووہی شامل ہوتاہے جو تاریخ میں رقم ہونے کے معیار پر اترتا ہے ، کوئی مختصر تاریخ لکھتا ہے تو کوئی بسیط ۔ پھر سب شامل نہیں ہو پاتے ہیں ۔ ایسے میں انجمن روح ادب الہ آباد کی یہ کوشش رہی ہے کہ بیسویں صدی کے قابل تمام شاعروں کو ان کے چند عمدہ غزلوں کے ساتھ ایک کتاب میں جمع کردیا جائے جس سے اس عہد میں کی گئی شاعر ی کابھی درست اندازہ ہوسکے اوریہ بھی نہ رہے کہ کوئی ایک مشہور شاعر کسی عہد میں تابندہ نظر آتا ہے تو باقی سب کو ماند کردیا جائے بلکہ یہاں سب کو برابر موقع دیا جائے ۔ اس کتاب میں مظفر حنفی نے 639 شعرا کا کلام شامل کیا ہے ۔ پہلے دور میں وہ شعرا ہیں جنہوں نے تقسیم سے قبل اوربعد میں بھی شاعری کی، جیسے جوش ،فراق ، اختر شیرانی او ر ابن انشا وغیرہ۔ دوسرے دور میں حبیب جالب ، خمار ، جاں نثار، جون ایلیا ، فیض ، کلیم عاجز،مجروح اور شکیل بدایونی وغیرہ کی شاعری ہے ۔ اسی طریقے سے تیسرے اور چوتھے دور میں ان شعرا کا ذکر ہے جو بیسویں صدی کے اخیر تک شاعری کرتے رہے ۔ الغرض یہ کتاب شاعر وں کا گلدستہ ہے ۔
लेखक की अन्य पुस्तकें यहाँ पढ़ें।