خشک ہونے لگی جب بھیگے دنوں کی خوشبو
خشک ہونے لگی جب بھیگے دنوں کی خوشبو
یاد آنے لگی پھر اس کے لبوں کی خوشبو
چھٹیوں میں بھی مہکتی تھی پڑھائی اس کی
اس نے رکھی تھی کتابوں میں خطوں کی خوشبو
مسکراتی ہوئی چہروں پہ نشیلی آنکھیں
راستہ روکے ہوئے کچے پھلوں کی خوشبو
شہر میں پھیل گئی گاؤں کے پنگھٹ کی طرح
سر پہ رکھے ہوئے مٹی کے گھڑوں کی خوشبو
بدلیاں خشک ہوئی جاتی ہیں جھیلوں کی طرح
پیاس بھڑکانے لگی کچی چھتوں کی خوشبو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.